صدر مملکت نے جمعرات کو عید بعثت کے موقع پر ملک کے اعلی حکام، اسلامی ملکوں کے نمائندوں اور کچھ عام لوگوں کی رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کے وقت حاضرین سے خطاب کیا۔
اس تقریر میں صدر نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بعثت، خداوند عالم کی سب سے بڑی نعمت یعنی ہدایت کی تجلی گاہ ہے۔
انہوں نے بعثت کے موقع پر ایران میں عشرہ فجر کے جشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی طرف سے خدا کی بندگی کی دعوت اور غربت، بد عنوانی اور امتیازی سلوک کے خلاف جد و جہد کی دعوت پر ایرانی عوام نے لبیک کہا جو در اصل بعثت نبوی کا ایک جلوہ ہے۔
انہوں نے اسی طرح کہا کہ غزہ میں نسل کشی اور بچوں کے قتل سے مغربی طاقتوں کی جانب سے انسانی حقوق کے تمام دعوے کھوکھلے ثابت ہو گئے ہيں اور یہ عالمی اداروں کی عدم افادیت کا بھی واضح ثبوت ہے۔
صدر نے کہا: مجھے پورا یقین ہے کہ غزہ و فلسطین کے شہیدوں کا خون، صیہونی حکومت اور موجودہ غیر منصفانہ عالمی نظام کا خاتمہ کرے گا۔
صدر ایران نے کہا ہےکہ حکومت کی پالیسیاں انصاف کی توسیع، پسماندگی کے خاتمے اور معاشی صورت حال میں بہتری پر مشتمل ہيں اور ملکی مسائل کی واحد راہ حل، ملکی توانائی پر بھروسہ ہے اور حکومت مسائل کے حل کے لئے اغیار کی دست نگر نہيں ہے۔
آپ کا تبصرہ